Mathematics Professionals

کولمبیا یونیورسٹی کا ایک طالبعلم ریاضی کی کلاس میں سو گیا۔ جب آنکھ کھلی تو طلباء کی آوازیں آ رہی تھیں کہ لیکچر ختم ہو چکا تھا۔

اس نے دیکھا کہ پروفیسر نے تختہِ سیاہ پر دو سوال لکھے ہوئے ہیں۔ اس نے سوچا کہ یہ یقیناً ہوم ورک کے سوالات ہوں گے۔ اس نے جلدی سے دونوں سوال اپنی کاپی میں نقل کر لیے تاکہ گھر جا کر حل کرے۔

جب اس نے ان پر کام شروع کیا تو پایا کہ یہ سوالات انتہائی مشکل ہیں مگر وہ ہمت نہ ہارا۔ لائبریری گیا، کتابیں کھنگالیں، حوالہ جات دیکھے، اور مسلسل کوشش کرتا رہا، یہاں تک کہ بڑی مشکل سے ان میں سے ایک سوال حل کر لیا۔

اگلی کلاس میں، اس نے حیرت سے دیکھا کہ پروفیسر نے پچھلے لیکچر کے ہوم ورک کے بارے میں کوئی بات ہی نہیں کی!
اس نے پوچھا: “سر! آپ نے پچھلی کلاس کا ہوم ورک چیک ہی نہیں کیا جو آپ نے آخر میں بورڈ پر لکھا تھا؟”

پروفیسر نے حیرت سے کہا: “ہوم ورک؟ وہ ہوم ورک نہیں تھا۔ میں نے تو صرف چند ایسی مثالیں دی تھیں جنہیں ابھی تک دنیا کے بڑے بڑے ریاضی دان بھی حل نہیں کر سکے!”

طالبعلم حیرت سے بولا:
“لیکن میں نے ان میں سے ایک سوال چار صفحات میں حل کر لیا ہے!”

بعد میں اس سوال کا حل کولمبیا یونیورسٹی میں باقاعدہ رجسٹر کیا گیا اور آج تک وہ حل اس طالبعلم کے نام سے جانا جاتا ہے۔

وہ چار صفحات آج بھی یونیورسٹی میں محفوظ ہیں۔

یہ طالبعلم بعد میں ریاضی کے عظیم ماہر بنے: “جارج دانتزِگ (George Dantzig)”

انہوں نے صرف اس لیے یہ مسئلہ حل کر لیا، کیونکہ انہوں نے یہ نہیں سُنا تھا کہ:
“یہ سوالات آج تک کوئی حل نہیں کر سکا!”

انہوں نے خود کو یہ یقین دلا دیا کہ ان کا حل ممکن ہے۔
اور جب مایوسی کے بغیر کوشش کی…
تو وہ انہیں حل کرنے میں کامیاب ہو گئے۔

کبھی کسی کی یہ بات نہ سنو کہ “تم نہیں کر سکتے!”

تم سب کچھ کر سکتے ہو، چاہے حالات کتنے ہی مشکل کیوں نہ ہو

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *