کیا واقعی ڈگری فضول ہے؟ ہاں، لیکن کب؟
ڈگری خود کوئی گارنٹی نہیں، یہ صرف ایک ذریعہ ہے۔ یہ ان لوگوں کے لیے فضول ہے جو یونیورسٹی کو صرف تفریح، نیند، مختلف ویڈیوز بنانا اور دوستوں کی محفل کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ جنہوں نے داخلہ لیتے وقت سوچا تک نہیں کہ وہ کس فیلڈ میں جانا چاہتے ہیں، اور محض “جہاں داخلہ ملے، ٹھیک ہے” کی بنیاد پر فارم بھرا۔
ایسے میں نہ دلچسپی ہوگی، نہ سمجھ، اور نہ ہی کوئی مقصد۔ نتیجہ؟ بوریت، کمزور گریڈز، اور وقت کا ضیاع۔
کامیاب کون ہوتا ہے؟
وہ جو اپنی دلچسپی، صلاحیت اور مقصد کے مطابق فیلڈ کا انتخاب کرتا ہے۔ جو شوق سے پڑھتا ہے، پروجیکٹس میں حصہ لیتا ہے، اور سیکھنے کو اہمیت دیتا ہے۔ وہی خود اعتمادی، کمیونیکیشن اسکلز اور لیڈرشپ حاصل کرتا ہے — یہی چیز ایک عام ڈگری کو طاقتور بنا دیتی ہے۔
سوچیں، ایک ہی اسکل دو لوگ سیکھتے ہیں، مگر جو تعلیم یافتہ ہے، بات چیت جانتا ہے اور وژن رکھتا ہے — وہی آگے بڑھے گا۔
ڈگری بیکار نہیں، اگر آپ اسے صحیح طریقے سے استعمال کریں۔ ورنہ، واقعی یہ صرف کاغذ کا ٹکڑا ہے۔